اگر آپ صبح یا شام کی ورزش سے پہلے ایک کپ چقندر کا رس پی لیں تو اس سے
دماغ تروتازہ اور جوان رہتا ہے۔ یہ تحقیق نارتھ کیرولینا میں واقع ویک
فاریسٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے کی ہے جس کے بعد ان کا کہنا ہے کہ اگر ورزش
اور جاگنگ سے قبل چقندر کا رس پیا جائے تو اس سے دماغ کے بعض حصے بہت مضبوط
اور سرگرم ہو جاتے ہیں جب کہ چقندر کا مستقل استعمال آپ کے دماغ کو جوان
اور توانا رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ اپنے خاندان میں ڈیمنشیا اور دماغی امراض
کی تاریخ رکھنے والے افراد بھی اس سے اپنے دماغ کو بچاسکتے ہیں۔ شاید اس کی
وجہ چقندر میں موجود نائٹرک آکسائیڈ ہے جو فوری طور پر دماغ میں خون کے
بہاؤ کو بڑھاتا ہے اور ورزش کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔ ماہرین کے مطابق
نائٹرک آکسائیڈ ایک بہت طاقتور شے ہے یہ جسم کے ان حصوں تک جاتا ہے جہاں
آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ ہمارا دماغ غیرمعمولی طور پر
زائد
آکسیجن استعمال کرتا ہے۔
چقندر کا رس ورزش کے ساتھ مل کر دماغ پر کچھ ایسا ہی مثبت اثر ڈالتا ہے کہ
وہ بہت حد تک نوجوانوں کے دماغ سے مشابہ ہوجاتا ہے۔ ماہرین نے اس تحقیق کے
لیے 55 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کا سروے کیا۔ انہیں دو گروہوں میں
تقیسم کرکے انہیں 50 منٹ تک چہل قدمی کرائی گئی۔ ایک گروپ کو چقندر کا جوس
دیا گیا اور دوسرے گروہ کو جوس نہیں پلایا گیا۔ ہر ہفتے 3 مرتبہ لوگوں پر
یہ تجربات کیے گئے اور اس تجربے کو 6 ہفتے تک جاری رکھا گیا۔ جنہوں نے چہل
قدمی سے قبل چقندر کا رس پیا تھا ان کے دماغ کے وہ مقامات قدرے سرگرم دیکھے
گئے جو حرکت، جذبات اور سمجھ بوجھ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے
جسم میں نائٹریٹ اور نائٹرائٹ کی بلند شرح بھی دیکھی گئی۔ اس سے قبل کوئن
میری یونیورسٹی لندن نے بھی کہا تھا کہ اگر آپ روزانہ 250 ملی لیٹر چقندر
کا رس استعمال کریں تو اس سے بلڈ پریشر کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔